پاکستان کیخلاف سیریز سے قبل ہی آسٹریلیا کومالی نقصان کی فکر لاحق ہوگئی،
رواں برس کے دوران بورڈ کو68 ملین ڈالر خسارے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے،
موجودہ صورتحال سے نئے ٹی وی معاہدوں پر بھی اثر پڑسکتا ہے، سالانہ جنرل
میٹنگ میں نئے چیف فنانشل آفیسر کے اعدادوشمارنے حکام کو پریشانی سے دوچار
کردیا۔
تفصیلات کے مطابق 2016-17 ہوم سمر سیزن کے دوران کرکٹ آسٹریلیا کو ممکنہ
طور پر کثیر نقصان کا خدشہ ہے، اس بار بورڈ کو جنوبی افریقہ اور پاکستان کی
میزبانی کرنا ہے، حکام نئے براڈ کاسٹنگ معاہدوں کیلیے مذاکرات میں مصروف
ہیں، جس میں ایشین مارکیٹ کیلیے حقوق خاص طور پر الگ فروخت کرنے کا معاملہ
بھی زیر غور ہے۔
جمعرات کو میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں ہونے والے سالانہ اجلاس عام میں بورڈ کے
نئے فنانشل آفیسر ٹوڈ شینڈ نے گرافکس کی مدد سے شرکا کو مالی حساب کتاب
سمجھانا چاہا، انھوں نے کہا کہ 2014-15 میں بورڈ کے پاس 98 ملین ڈالر سرپلس
تھے جبکہ 2015-16 میں کم ہوکر
صرف 9 ملین آسٹریلوی ڈالر رہے، اب رواں
مالی سال میں 68 ملین ڈالر خسارے کا خدشہ ہے، جنوبی افریقہ اور پاکستان
جیسی مضبوط ٹیموں کی آمد کے باوجود موجودہ مالی معاملات میں سدھار کا فی
الحال کوئی امکان نہیں۔ اس ممکنہ خسارے کے باوجود کرکٹ آسٹریلیا مالی طور پر کافی مضبوط ہے، اس کے
پاس 150 ملین ڈالرکے ریزروز موجود ہیں تاہم موجودہ صورتحال نئے ٹی وی
معاہدوں پر اثر انداز بھی ہوسکتی ہے۔ مجوزہ نقصان صرف مہمان ٹیموں کی
میزبانی سے متعلق ہی نہیں بلکہ اس میں کھلاڑیوں کے معاوضوں میں اضافہ،
اسٹیٹس ایسوسی ایشنز کو اضافی رقم کی فراہمی، آسٹریلین کرکٹ اسٹریجک گروتھ
فنڈ میں 18 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری بھی شامل ہے۔ کرکٹ آسٹریلیا 2017-18 سے چینل نائن کے ساتھ انٹرنیشنل کرکٹ کی500 ملین
ڈالر ڈیل کیلیے پُراعتماد ہے، چینل 10 سے بگ بیش کیلیے بھی نیا معاہدہ
ہوگا،کرکٹ آسٹریلیا کو دیگر بورڈز کے ساتھ مل کر اوورسیز حقوق کی بنڈل
فروخت سے بھی کافی رقم حاصل ہونے کی توقع ہے۔